Skip to main content

غزل

Submitted by talhaoffice03@… on
Periodical
Urdu
غزل

اک اور رات جاگ لی ، اک اور دن نکل گیا
کبھی گرا کبھی اٹھا ، میں گر کے پھر سنبھل گیا

اسی کے کوزہ گر کے دستخط تھے اور وفا کا عہد 
میں حیرتوں میں گِھر گیا وہ شخص جب بدل گیا

وگرنہ جذبے برف ہوتے دیر کتنی لگنی تھی 
خدا کا شکر  لمحہِ وصال پھر سے ٹل گیا

میں آگہی کی سیڑھیوں پہ چڑھ رہا تھا اک جگہ 
خیال اسکا ذہن کے دریچے سے نکل گیا

پرانی کشتیوں کو چھوڑتے ہوئے اداس تھا
نئے سمندروں کو دیکھتے ہی دل مچل گیا

جب اک خیال کے دیے سے دوسرا جلا لیا 
تو چل کے خود ابد تلک تصورِ ازل گیا

 

Tags