دس ستمبر کو اردن کے مجلس النواب (قومی اسمبلی یا لوک سبھا) کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ مراقش کی طرح یہاں بھی انتخابی نظام کچھ اس طرح تشکیل دیاگیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہ کرسکے۔ انفرادی امیداروں کیلئے اٹھارہ اضلاع میں ستانوے حلقے بنائے گئے ہیں، جبکہ متناسب نمائندگی کے ذریعے اکتالیس نشستوں پر پارٹیوں کے نمائندے منتخب کئے جاتے ہیں، جن میں سے بارہ نشستیں اقلیتوں اور اٹھارہ خواتین کے لیے وقف ہیں۔ پینسٹھ رکنی ایوان بالا(سینیٹ یا راجیہ سبھا) کا تقرر شاہی فرمان کے ذریعے ہوتا ہے۔